بنگلورو 20؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) دیہی اور شہری علاقوں میں سرکاری زمینوں پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے مکانات کو قانونی دستاویزات فراہم کرنے کے لئے ریوینیو ڈپارٹمنٹ نے چھ مہینے کا وقت مقرر کر لیا ہے۔
اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران ریوینیو منسٹر کاگوڈو تمپّا نے یہ بات بتائی کہ جن لوگوں نے ایسے مکانات کو قانونی شکل دینے کے لئے درخواست دے رکھی ہے ، ان کو آئندہ چھ مہینوں کے اندر دستاویزات یعنی possession certificate جاری کردئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں متعلقہ افسران کو سرکیولر جاری کیا گیا ہے کہ کرناٹکا لینڈ ریوینیو ایکٹ کی دفعہ 94C کے تحت شہری علاقے اور 94CC کے تحت دیہی علاقے میں جن لوگوں نے درخواستیں دی ہیں ان کو چھ مہینوں کے اندر یہ سرٹفکیٹس جاری کئے جائیں۔
وزیر موصوف کے مطابق دیہی علاقوں میں اس اسکیم کا فائدہ ریاست بھر میں تقریباً 15لاکھ خاندانوں کو ملے گا۔اس کے علاو ہ ان غیر قانونی مکانات کو قانونی حق دینے کے لئے جو فیس درخواست گزار کو ادا کرنی ہے اس کو بھی کم کرنے پر حکومت غور کررہی ہے ۔
فی الحال جو فیس کا ڈھانچہ ہے اس کے حساب سے اگر دیہی علاقے میں 20x 30 فٹ کے سائٹ پر مکان بنا ہے تو 2ہزار روپے،40X60 فٹ کے لئے 4ہزار روپے اور 50X80 فٹ کے لئے 6ہزار روپے مقرر ہے۔
تمپّا نے کہا کہ 'بغیر حکم لینڈ'پر قبضے کو بھی مارچ 2017سے قبل قانونی روپ دینے کے تعلق سے افسران کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔اور اسی متعینہ مدت میں Jamma Bane اور Kumki landجیسی زمینوں کو قانونی شکل دینے کے لئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہاکہ اس اسکیم پر عمل درآمد جا ئزہ لینے کے لئے وہ خود پوری ریاست کا دورہ کریں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 1,300سرویئرس کو مقرر کرنے کا سلسلہ بھی جلد شروع کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تحصیلداروں کے براہ راست تقرر پر بھی حکومت غور کررہی ہے۔